Surah dukhan Ayat 3 in Urdu - سورہ دخان کی آیت نمبر 3
﴿إِنَّا أَنزَلْنَاهُ فِي لَيْلَةٍ مُّبَارَكَةٍ ۚ إِنَّا كُنَّا مُنذِرِينَ﴾
[ الدخان: 3]
کہ ہم نے اس کو مبارک رات میں نازل فرمایا ہم تو رستہ دکھانے والے ہیں
Surah Ad-Dukhaan Full Urdu
(1) بابرکت رات «لَيْلَةٌ مُبَارَكَةٌ» سے مراد شب قدر «لَيْلَةُ الْقَدْرِ» ہے۔ جیسا کہ دوسرے مقام پر صراحت ہے «شَهْرُ رَمَضَانَ الَّذِي أُنْزِلَ فِيهِ الْقُرْآنُ» (البقرة: 185) ”رمضان کے مہینے میں قرآن نازل کیا گیا“ «إِنَّا أَنْزَلْنَاهُ فِي لَيْلَةِ الْقَدْرِ» (سورة القدر) ”ہم نے یہ قرآن شب قدر میں نازل فرمایا“۔ یہ شب قدر رمضان کے عشرۂ اخیر کی طاق راتوں میں سے ہی کوئی ایک رات ہوتی ہے۔ یہاں قدر کی اس رات کو بابرکت رات قرار دیا گیا ہے۔ اس کے بابرکت ہو نے میں کیا شبہ ہوسکتا ہے کہ ایک تو اس میں قرآن کا نزول ہوا۔ دوسرے، اس میں فرشتوں اور روح الامین کا نزول ہوتا ہے۔ تیسرے اس میں سارے سال میں ہونے والے واقعات کا فیصلہ کیا جاتا ہے، (جیسا کہ آگے آرہا ہے) چوتھے، اس رات کی عبادت ہزار مہینے (یعنی 83 سال 4 ماہ) کی عبادت سے بہتر ہے شب قدر یا لیلۂ مبارکہ میں قرآن کے نزول کا مطلب یہ ہے کہ اسی رات سے نبی (صلى الله عليه وسلم) پر قرآن مجید کا نزول شروع ہوا۔ یعنی پہلے پہل اسی رات آپ پر قرآن نازل ہوا۔ یا یہ مطلب ہے کہ لوح محفوظ سے اسی رات قرآن بیت العزت میں اتارا گیا جو آسمان دنیا پر ہے۔ پھر وہاں سے حسب ضرورت و مصلحت 23 سالوں تک مختلف اوقات میں نبی (صلى الله عليه وسلم) پر اترتا رہا۔ بعض لوگوں نے لیلۂ مبارکہ سے شعبان کی پندرھویں رات مراد لی ہے۔ لیکن یہ صحیح نہیں ہے، جب قرآن کی نص صریح سے قرآن کا نزول شب قدر میں ثابت ہے تو اس سے شب براءت مراد لینا کسی طرح بھی صحیح نہیں۔ علاوہ ازیں شب براء ت (شعبان کی پندرھویں رات) کی بابت جتنی بھی روایات آتی ہیں، جن میں اس کی فضیلت کا بیان ہے یا ان میں اسے فیصلے کی رات کہا گیا ہے، تو یہ سب روایات سنداً ضعیف ہیں۔ یہ قرآن کی نص صریح کا مقابلہ کس طرح کر سکتی ہیں؟
(2) یعنی نزول قرآن کا مقصد لوگوں کو نفع وضرر شرعی سے آگاہ کرنا ہے تاکہ ان پر حجت قائم ہوجائے۔
Surah dukhan Verse 3 translate in arabic
Surah dukhan Ayat 3 meaning in urdu
کہ ہم نے اِسے ایک بڑی خیر و برکت والی رات میں نازل کیا ہے، کیونکہ ہم لوگوں کو متنبہ کرنے کا ارادہ رکھتے تھے
Tafseer Tafheem-ul-Quran by Syed Abu-al-A'la Maududi
(44:3) We revealed it on a Blessed Night, for We were intent on warning; *1
Indeed, We sent it down during a blessed night. Indeed, We were meaning
*1) The meaning of taking an oath by "the lucid Book" has been explained in E.N. 1 of Surah Zukhruf. Here also what has been sworn by is that Muhammad (upon whom be Allah's peace) is not the author of this Book but "We", and this Book by itself is enough to provide a proof of this. Furthermore, it has been said chat the night in which it was sent down was full of blessings. That is, the foolish and ignorant people, who have no idea of their own well-being or otherwise, regard the revelation of this Book as a disaster for themselves and are deeply anxious as how to get rid of it. But, as a matter of fact, the Hour when "We" decided to send down this Book to arouse the heedless, was highly blessed for them and _for aII mankind Some commentators have expressed the opinion that the meaning of sending down the Qur'an in that night is that its revelation began during that night, and some others think that the whole of the Qur'an was transferred from Umm alKitab and entrusted to the bearers of Revelation (angels), and then revealed to the Holy Prophet as and when required and demanded by the occasion and circumstances during 23 years. As to what actully happened Allah alone has the best knowledge. The night implies the same night which has been called lailat-ul-qadr in Surah Al-Qadr (97), There it has been said: `We sent it down in a Night of Glory," and here: `We sent it down in a blessed Night." Then the Qur'an itself has told that it was a night of the month of Ramadan (Al-Baqarah).
phonetic Transliteration
Inna anzalnahu fee laylatin mubarakatin inna kunna munthireena
English - Sahih International
Indeed, We sent it down during a blessed night. Indeed, We were to warn [mankind].
Quran Hindi translation
हमने इसको मुबारक रात (शबे क़द्र) में नाज़िल किया बेशक हम (अज़ाब से) डराने वाले थे
Quran Bangla tarjuma
আমি একে নাযিল করেছি। এক বরকতময় রাতে, নিশ্চয় আমি সতর্ককারী।
English | Türkçe | Indonesia |
Русский | Français | فارسی |
تفسير | Bengali | اعراب |
Ayats from Quran in Urdu
- فرعون نے کہا اگر تم نشانی لے کر آئے ہو تو اگر سچے ہو تو
- اور جب ان کو نصیحت دی جاتی ہے تو نصیحت قبول نہیں کرتے
- انہوں نے جانوروں کا جائزہ لیا تو کہنے لگے کیا سبب ہے کہ ہُدہُد نظر
- اس دن جھٹلانے والوں کے لئے خرابی ہے
- کہیں گے اے ہے ہمیں ہماری خوابگاہوں سے کس نے (جگا) اُٹھایا؟ یہ وہی تو
- کیا تم نے ان منافقوں کو نہیں دیکھا جو اپنے کافر بھائیوں سے جو اہل
- تمہاری عورتیں تمہارای کھیتی ہیں تو اپنی کھیتی میں جس طرح چاہو جاؤ۔ اور اپنے
- ان لوگوں کے دلوں میں جو کچھ ہے خدا اس کو خوب جانتا ہے تم
- جب اس کو ہماری آیتیں سنائی جاتی ہیں تو کہتا ہے کہ یہ تو اگلے
- کہنے لگے کہ کیا ہم ان اپنے جیسے دو آدمیوں پر ایمان لے آئیں اور
Quran surahs in English :
Download surah dukhan with the voice of the most famous Quran reciters :
surah dukhan mp3 : choose the reciter to listen and download the chapter dukhan Complete with high quality
Ahmed Al Ajmy
Bandar Balila
Khalid Al Jalil
Saad Al Ghamdi
Saud Al Shuraim
Abdul Basit
Abdul Rashid Sufi
Abdullah Basfar
Abdullah Al Juhani
Fares Abbad
Maher Al Muaiqly
Al Minshawi
Al Hosary
Mishari Al-afasi
Yasser Al Dosari
Please remember us in your sincere prayers