Surah Taubah Ayat 60 in Urdu - سورہ توبہ کی آیت نمبر 60

  1. Arabic
  2. Urdu
  3. Hindi
  4. mp3
Quran online with urdu Quran-e-Kareem With Urdu Translation القرآن الكريم اردو ترجمہ کے ساتھ Fateh Muhammad Jalandhari (فتح محمد جالندھری), Tarjuma Quran Majeed by Molana Maududi - Tafheem-ul-Quran by Syed Abu-al-A'la Maududi & English - Sahih International: surah Taubah ayat 60 in arabic text.
  
   

﴿۞ إِنَّمَا الصَّدَقَاتُ لِلْفُقَرَاءِ وَالْمَسَاكِينِ وَالْعَامِلِينَ عَلَيْهَا وَالْمُؤَلَّفَةِ قُلُوبُهُمْ وَفِي الرِّقَابِ وَالْغَارِمِينَ وَفِي سَبِيلِ اللَّهِ وَابْنِ السَّبِيلِ ۖ فَرِيضَةً مِّنَ اللَّهِ ۗ وَاللَّهُ عَلِيمٌ حَكِيمٌ﴾
[ التوبة: 60]

Ayat With Urdu Translation

صدقات (یعنی زکوٰة وخیرات) تو مفلسوں اور محتاجوں اور کارکنان صدقات کا حق ہے اور ان لوگوں کا جن کی تالیف قلوب منظور ہے اور غلاموں کے آزاد کرانے میں اور قرضداروں (کے قرض ادا کرنے میں) اور خدا کی راہ میں اور مسافروں (کی مدد) میں (بھی یہ مال خرچ کرنا چاہیئے یہ حقوق) خدا کی طرف سے مقرر کر دیئے گئے ہیں اور خدا جاننے والا (اور) حکمت والا ہے

Surah At-Tawbah Full Urdu

(1) اس آیت میں اس طعن کا دروازہ بند کرنے کے لئے صدقات کے مستحق لوگوں کا تذکرہ کیا جا رہا ہے۔ صدقات سے مراد یہاں صدقات واجبہ یعنی زکٰوۃ ہے۔ آیت کا آغاز إنَّمَا سے کیا گیا ہے جو قصر کے صیغوں میں سے ہے اور الصقات میں لام تعریف جنس کے لیے ہے یعنی صدقات کی یہ جنس (زکوٰۃ) ان آٹھ قمسوں میں مقصور ہے جن کا ذکر آیت میں ہے ان کے علاوہ کسی اور مصرف پر زکوۃ کی رقم کا استعمال صحیح نہیں۔ اہل علم کے درمیان اس امر میں اختلاف ہے کہ کیا ان آٹھوں مصارف پر تقسیم کرنا ضروری ہے؟ امام شافعی کی رائے کی رو سے زکٰوۃ کی رقم آٹھوں مصارف پر خرچ کرنا ضروری ہے۔ یا ان میں سے جس مصرف یا مصارف پر امام یا زکوۃ ادا کرنے والا مناسب سمجھے حسب ضرورت خرچ کرسکتا ہے امام شافعی وغیرہ پہلی رائے کے قائل ہیں اور امام مالک اور امام ابو حنیفہ وغیرہما دوسری رائے کے۔ اور یہ دوسری رائے ہی زیادہ صحیح ہے امام شافعی کی رائے کی رو سے زکوۃ کی رقم آٹھوں مصارف پر خرچ کرنا ضروری ہے یعنی اقتضائے ضرورت اور مصالح دیکھے بغیر رقم کے آٹھ حصے کر کے آٹھوں جگہ پر کچھ کچھ رقم خرچ کی جائے۔ جبکہ دوسری رائے کے مطابق ضرورت اور مصالح کا اعتبار ضروری ہے جس مصرف پر رقم خرچ کرنے کی زیادہ ضرورت یا مصالح کسی ایک مصرف پر خرچ کرنے کے متقتضی ہوں، تو وہاں ضرورت اور مصالح کے لحاظ سے زکوۃ کی رقم خرچ کی جائے گی چاہے دوسرے مصارف پر خرچ کرنے کے لیے رقم نہ بچے اس رائے میں جو معقولیت ہے وہ پہلی رائے میں نہیں ہے۔
(2) ان مصارف ثمانیہ کی مختصر تفصیل حسب ذیل ہے۔ (ا،2) فقیر اور مسکین چونکہ قریب قریب ہیں اور ایک کا اطلاق دوسر پر بھی ہوتا ہے یعنی فقیر کو مسکین اور مسکین کو فقیر کہہ لیا جاتا ہے۔ اس لئے ان کی الگ الگ تعریف میں خاصا اختلاف ہے۔ تاہم دونوں کے مفہوم میں یہ بات تو قطعی ہے کہ جو حاجت مند ہوں اور اپنی حاجات وضروریات کو پورا کرنے کے لیے مطلوبہ رقم اور وسائل سے محروم ہوں ان کو فقیر اور مسکین کہا جاتا ہے مسکین کی تعریف میں ایک حدیث آتی ہے نبی کریم (صلى الله عليه وسلم) نے فرمایا ”مسکین وہ گھو منے پھر نے والا نہیں ہے جو ایک ایک یادو دو لقمے یا کھجور کے لیے گھر گھر پھرتا ہے بلکہ مسکین وہ ہے جس کے پاس اتنا مال بھی نہ ہو جو اسے بے نیاز کر دے نہ وہ ایسی مسکنت اپنے اوپر طاری رکھے کہ لوگ غریب اور مستحق سمجھ کر اس پر صدقہ کریں اور نہ خود لوگوں کے سامنے دست سوال دراز کرے“۔(صحیح بخاری ومسلم کتاب الزکوٰۃ) حدیث میں گویا اصل مسکین شخص مذکور کو قرار دیا گیا ہے ورنہ حضرت ابن عباس (رضي الله عنه) وغیرہ سے مسکین کی تعریف یہ منقول ہے کہ جو گداگر ہو، گھوم پھر کر اور لوگوں کے پیچھے پڑ کر مانگتا ہو اور فقیر وہ ہے جو نادار ہونے کے باوجود سوال سے بچے اور لوگوں سے کسی چیز کا سوال نہ کرے۔ (ابن کثیر) 3۔ عاملین سے مراد حکومت کے وہ اہلکار جو زکٰو ۃ و صدقات کی وصولی و تقسیم اور اس کے حساب کتاب پر معمور ہوں۔ 4۔ مولفۃ القلوب ایک تو وہ کافر ہے جو کچھ اسلام کی طرف مائل ہو اور اس کی امداد کرنے پر امید ہو کہ وہ مسلمان ہو جائے گا۔ دوسرے، وہ نو مسلم افراد ہیں جن کو اسلام پر مضبوطی سے قائم رکھنے کے لیے امداد دینے کی ضرورت ہو۔ تیسرے وہ افراد بھی ہیں جن کی امداد دینے کی صورت میں یہ امید ہو کہ وہ اپنے علاقے کے لوگوں کو مسلمانوں پر حملہ آور ہونے سے روکیں گے اور اس طرح وہ قریب کے کمزور مسلمانوں کا تحفظ کریں۔ یہ اور اس قسم کی دیگر صورتیں تالیف قلب کی ہیں جن پر زکوۃ کی رقم خرچ کی جاسکتی ہے چاہے مذکورہ افراد مال دار ہی ہوں۔ احناف کے نزدیک یہ مصرف ختم ہوگیا ہے لیکن یہ بات صحیح نہیں حالات وظروف کے مطابق ہر دور میں اس مصرف پر زکوۃ کی رقم خرچ کرنا جائز ہے۔ 5۔ گردنیں آزاد کرانے میں۔ بعض علماء نے اس سے صرف مکاتب غلام مراد لئے ہیں اور علماء نے مکاتب وغیر مکاتب ہر قسم کے غلام مراد لئے ہیں۔ امام شوکانی نے اسی رائے کو ترجیح دی ہے۔ 6۔ غارمین سے ایک تو وہ مقروض مراد ہیں جو اپنے اہل و عیال کے نان نفقہ اور ضروریات زندگی فراہم کرنے میں لوگوں کے زیر بار ہوگئے اور ان کے پاس نقد رقم بھی نہیں ہے اور ایسا سامان بھی نہیں ہے جسے بیچ کر وہ قرض ادا کریں سکیں۔ دوسرے وہ ذمہ داراصحاب ضمانت ہیں جنہوں نے کسی کی ضمانت دی اور پھر وہ اس کی ادائیگی کے ذمہ دار قرار پاگئے یا کسی فصل تباہ یا کاروبار خسارے کا شکار ہوگیا اور اس بنیاد پر وہ مقروض ہو گیا۔ ان سب افراد کی زکوۃ کی مد سے امداد کرنا جائز ہے۔ 7۔ فی سبیل اللہ سے مراد جہاد ہے یعنی جنگی سامان و ضروریات اور مجاہد (چا ہے وہ مالدار ہی ہو) پر زکٰوۃ کی رقم خرچ کرنا جائز ہے۔ اور احادیث میں آتا ہے کہ حج اور عمرہ بھی فی سبیل اللہ میں داخل ہے اسی طرح بعض علماء کے نزدیک تبلیغ ودعوت بھی فی سبیل اللہ میں داخل ہے کیونکہ اس سے بھی مقصد جہاد کی طرح اعلائے کلمۃ اللہ ہے۔ 8۔ ابن السبیل سے مراد مسافرہے۔ یعنی اگر کوئی مسافر، سفر میں مستحق امداد ہوگیا ہے چاہے وہ اپنے گھر یا وطن میں صاحب حیثیت ہی ہو، اس کی امداد زکٰو ۃ کی رقم سے کی جاسکتی ہے۔


listen to Verse 60 from Taubah


Surah Taubah Verse 60 translate in arabic

» tafsir Tafheem-ul-Quran ,Maududi

إنما الصدقات للفقراء والمساكين والعاملين عليها والمؤلفة قلوبهم وفي الرقاب والغارمين وفي سبيل الله وابن السبيل فريضة من الله والله عليم حكيم

سورة: التوبة - آية: ( 60 )  - جزء: ( 10 )  -  صفحة: ( 196 )

Surah Taubah Ayat 60 meaning in urdu

یہ صدقات تو دراصل فقیروں اور مسکینوں کے لیے ہیں اور اُن لوگوں کے لیے جو صدقات کے کام پر مامور ہوں، اور اُن کے لیے جن کی تالیف قلب مطلوب ہو نیز یہ گردنوں کے چھڑانے اور قرض داروں کی مدد کرنے میں اور راہ خدا میں اور مسافر نوازی میں استعمال کرنے کے لیے ہیں ایک فریضہ ہے اللہ کی طرف سے اور اللہ سب کچھ جاننے والا اور دانا و بینا ہے


Tafseer Tafheem-ul-Quran by Syed Abu-al-A'la Maududi

(9:60) As a matter of fact, Zakat collections are only for the needy *61 and the indigent, *62 and for those who are employed to collect them *63 and for those whose hearts are to be won over *64 and for the ransoming of slaves *65 and for helping the debtors *66 and for the way of Allah *67 and for the hospitality of the wayfarers. *68 This is an obligatory duty from Allah: and Allah is All-Knowing, All-Wise.

Zakah expenditures are only for the poor and for the needy and meaning

*61) According to the Arabic usage (fuqara: the needy) are all those people who depend on others for the necessities of life. The Arabic word fuqara'. is a general word for all those who are needy because of some physical defects, or old age, or temporarily, and can become self-supporting if they are helped. e.g. orphans, widows, the unemployed, etc. , etc.
*62) According to the Arabic usage( masakin) are those indigent people who are in greater distress than the needy people usually are. The Holy Prophet especially enjoined the Muslims to help such people as are unable to find the necessary means to satisfy their wants and are in very straitened circumstances, but are so self-respecting that they would not beg for anything nor would others judge from their outward appearance that they were deserving people. According to a Tradition "Miskin is one who cannot make both ends meet, though his appearance does not show that he needs help nor does he beg for help." In short, he is a self-respecting man who has become needy.
*63) "....who arc employed to collect them...." are those who collect Zakat dues, supervise the collections and keep accounts, and help in their distribution, irrespective of the fact whether or not they are needy or indigent; their remunerations shall be paid out of the Zakat Funds. In this connection it should be noted well that the Holy Prophet had declared the Zakat Funds to be unlawful for himself and for the members of his own family (Bani Hashim). Accordingly, he never received any remuneration for collecting or distributing Zakat Funds. As regards the other members of Bani Hashim, they were allowed to do this service without receiving any remuneration, but otherwise it is unlawful for them. On the contrary, the payment of the Zakat dues was obligatory on Bani Hashim if their possessions warranted this under the prescribed limits, but under no circumstances whatsoever were they allowed to accept anything out of zakat collected from others.
There is, however, a difference of opinion as to whether they should accept anything out of the collections made from their own family or not. Imam Abu Yusuf opines that they are allowed to accept these when they are needy or poor or wayfarers, but the majority of the Jurists regard this also unlawful.
*64) A portion of Zakat Funds may also be given to win over to Islam those who might be engaged in anti-lslamic activities or to those in the camp of the unbelievers who might be brought to help the Muslims or to those newly converted Muslims, who might be inclined to revert to kufr if no monetary help was extended to them. It is permissible to award pensions to them or give them lump sums of money to make them helpers of Islam or submissive to it or at least to render them into harmless enemies. A portion of the spoils or other incomes may be spent on them and, if need be, also a portion of Zakat Funds. In such cases, the condition of being needy or indigent or on a journey etc., is also waived; nay, they might be even rich people or chiefs who are otherwise not eligible for anything from Zakat Funds.
All are agreed that during the time of the Holy Prophet pensions and gifts were given under the head of 'winning over people', but there is a difference of opinion whether this head of expenditure was abolished or not after his death. Imam Abu Hanifah and his followers are of the opinion that it was abolished during the Caliphate of Hadrat `Umar, and `now it is not lawful to spend anything under this head'. Imam Shafi`i is of the opinion that something tray be given to j sinful Muslims under this head from Zakat Funds but not to unbelievers, while other Jurists arc of the opinion that expenses under this head are lawful even now, if a need arises for them.
The Hanafis base their opinion on an incident that happened after the death of the Holy Prophet. `Uyainah bin Hisan and Aqra`a bin Habis came to Hadrat Abu Bakr and asked him to allot to them a certain piece of land. So he gave them a written order for this. They took it to some other highly placed Companions for further confirmation and some of them endorsed this order. But when they took it to Hadrat `Umar, he tore the paper into pieces before their very eyes, saying, "It is true that the Holy Prophet used to give something to win over your hearts because Islam was weak at that time, but now Allah has made Islam so strong that it does not stand in need of people like you. " At this they went to Hadrat Abu Bakr and complained to him about it and taunted him, saying, "Are you the Caliph or `Umar?" But he took no notice of this nor did any of the Companions differ with Hadrat `Umar's opinion. The Hanafis conclude from this incident that when the number and power of Muslims increased by the grace of Allah and they no longer stood in need of any support from such people; the reason for which expenses under this head were permitted in the first instance remained no longer there. Therefore the Companions unanimously abolished expenditure under this head.
Imam Shafi'i says that there is nothing to prove that the Holy Prophet ever spent anything out of Zakat Funds under this head. All the incidents mentioned in the traditions show that whatever he spent for the purpose of winning over hearts to Islam, was spent out of the spoils of war and not out of Zakat funds.
In my opinion there is nothing to show that the expenses for winning over hearts have been made unlawful for ever up to the Last Day. There is no doubt that the action taken by Hadrat `Umar was absolutely right, for if and when the Islamic State does not consider it necessary to spend anything under this head, Islam does not make it obligatory to spend something for `winning hearts'. On the other hand, if need for this arises at any time, it is authorized to incur expenses under this head for Allah has kept a provision for this. Hadrat `Umar and the other Companions agreed only on this that there was no need to give anything for this purpose at that time because the circumstances did not warrant it. But there is no reason to conclude from this that the Companions disallowed for ever the expenses that were permitted by the Qur'an under certain circumstances for the good of Islam.
As regards the opinion of Imam Shafi`i, it appears to be correct in so far as it is not lawful to spend anything under this head out of Zakat Funds, if these expenses can be met out of other funds. But if it is necessitated that something should be spent under this head out of Zakat Funds, there is no reason why a differentiation should be made in this regard between sinful Muslims and unbelievers. For the Qur'an has not allocated the share because of the faith of the prospective recipients but because Islam required to win their hearts for its own good and because this could not be achieved except by giving them a portion of wealth. Therefore the Qur'an allows the Amir of the Believers to spend a part of the Zakat Funds to achieve this end, if, when and where the required conditions exist. The fact that the Holy Prophet did not spend anything from the Zakat Funds on unbelievers for this purpose does not mean that it is unlawful to do so, for he did not spend from this fund because there was enough money in other funds for this purpose. Had it been unlawful to spend anything from Zakat Funds on unbelievers, he would have explicitly forbidden it.
*65) A portion of Zakat Funds may be spent for the ransoming of slaves in two ways. First, help may be given to a slave for the payment of the ransom money, if he enters into an agreement with his master that he will set him fret, if the slave pays him a certain amount of money. The second way is that the Islamic government may itself pay the price of Iris freedom and set him at liberty. There is a consensus of opinion about the first way, but there is difference of opinion about the second way. Hadrat 'Ali, Said bin Jubair, Laith _Thauri, Ibrahim Nakh`i, Sha'abi; and Muhammad bin Sirin, Hanafis and Shafi'' is consider this as unlawful while Ibn, 'Abbas, Hasan Basri, Malik, Ahmad and Abu Thaur consider this as lawful expenditure from this Fund.
*66) Help may be given out of Zakat Funds to such debtors as would be reduced to a state of poverty, if they paid off all their debts out of their own possessions, irrespective of the fact whether they are earning any money or not, whether they are indigent in the general sense or well off. According to some Jurists, the only exceptions to this are those debtors who are spendthrifts or involve themselves in debts by spending money on wicked deeds. Help may be given to them only if and when they repeat.
*67) "The Way of Allah" is a general term which unplies all those good works which please Allah. That is why some Jurists are of the opinion that Zakat Funds may be spent on every kind of good work. But the fact is, and the majority of the earliest Muslim scholars have opined, that here the 'Way of Allah' stands for Jihad in the Way of Allah, that is, the struggle to eradicate the systems based on kufr and to establish the Islamic system in their stead. Therefore the Zakat Fund may be utilised to meet the expenses of the journeys the people make, or for procuring means of conveyance, equipment, weapons and other articles needed for Jihad, irrespective of the fact whether they are so well off or not as to need any help fur personal requirements. Likewise help of a temporary or permanent nature may also be given to those people who devote the whole of their time and energies, temporarily or permanently, for this work
It should also be noted that there has arisen a misunderstanding regarding the "Way of AIIah," for the early scholars usually use for Jihad the Arabic word as (ghazvah) which is synonymous with "fight". They, therefore, are of the opinion that Zakat Fund may only be used for the purpose of fighting. But Jihad in the Way of Allah is a much more comprehensive term than mere fighting in the Way of Allah. Jihad applies to all those efforts that are made to degrade the word of kufr and to exalt the Word of Allah and to establish the Islamic System of life, whether by propagating the Message of Allah in the initial stage or by fighting in the final stage of the struggle.
*68) Help from Zakat Fund may be given to a wayfarer on a journey even though he might be quite well off at home.
Some of the Jurists are of the opinion that according to this verse only that wayfarer who does not undertake a journey for a sinful purpose may be helped out of Zakat Funds. But no such condition has been laid down in the Qur'an or the Hadith to this effect. Besides this, we learn from the fundamental principles of Islam that the sins of a needy person would in no way prevent us from helping him As a matter of fact such a help may prove very useful in reforming sinful and depraved persons. For if they get a support in the tithe of need, it may reasonably be expected that they would turn towards purifying their souls.
 

phonetic Transliteration


Innama alssadaqatu lilfuqarai waalmasakeeni waalAAamileena AAalayha waalmuallafati quloobuhum wafee alrriqabi waalgharimeena wafee sabeeli Allahi waibni alssabeeli fareedatan mina Allahi waAllahu AAaleemun hakeemun


English - Sahih International


Zakah expenditures are only for the poor and for the needy and for those employed to collect [zakah] and for bringing hearts together [for Islam] and for freeing captives [or slaves] and for those in debt and for the cause of Allah and for the [stranded] traveler - an obligation [imposed] by Allah. And Allah is Knowing and Wise.


Quran Hindi translation


(तो उनका क्या कहना था) ख़ैरात तो बस ख़ास फकीरों का हक़ है और मोहताजों का और उस (ज़कात वग़ैरह) के कारिन्दों का और जिनकी तालीफ़ क़लब की गई है (उनका) और (जिन की) गर्दनों में (गुलामी का फन्दा पड़ा है उनका) और ग़द्दारों का (जो ख़ुदा से अदा नहीं कर सकते) और खुदा की राह (जिहाद) में और परदेसियों की किफ़ालत में ख़र्च करना चाहिए ये हुकूक़ ख़ुदा की तरफ से मुक़र्रर किए हुए हैं और ख़ुदा बड़ा वाक़िफ कार हिकमत वाला है


Quran Bangla tarjuma


যাকাত হল কেবল ফকির, মিসকীন, যাকাত আদায় কারী ও যাদের চিত্ত আকর্ষণ প্রয়োজন তাদে হক এবং তা দাস-মুক্তির জন্যে-ঋণ গ্রস্তদের জন্য, আল্লাহর পথে জেহাদকারীদের জন্যে এবং মুসাফিরদের জন্যে, এই হল আল্লাহর নির্ধারিত বিধান। আল্লাহ সর্বজ্ঞ, প্রজ্ঞাময়।

Page 196 English transliteration


English Türkçe Indonesia
Русский Français فارسی
تفسير Bengali اعراب

Ayats from Quran in Urdu

  1. جو لوگ ہمارے حکموں اور ہدایتوں کو جو ہم نے نازل کی ہیں (کسی غرض
  2. وہ کہیں گے تو پاک ہے تو ہی ہمارا دوست ہے۔ نہ یہ۔ بلکہ یہ
  3. وہی تو ہے جو اپنے بندے پر واضح (المطالب) آیتیں نازل کرتا ہے تاکہ تم
  4. پس تمہاری طرف جو وحی کی گئی ہے اس کو مضبوط پکڑے رہو۔ بےشک تم
  5. اور میؤوں میں جو ان کو مرغوب ہوں
  6. ایسے لوگوں کے لیے (نیچے) بچھونا بھی (آتش) جہنم کا ہوگا اور اوپر سے اوڑھنا
  7. جو لوگ ان سے پہلے تھے وہ بھی یہی کہا کرتے تھے تو جو کچھ
  8. اور جب ان (کافروں) سے کہا جاتا ہے کہ تمہارے پروردگار نے کیا اتارا ہے
  9. تو جو کچھ یہ (کفار) بکتے ہیں اس پر صبر کرو اور آفتاب کے طلوع
  10. ہم ہی تو زندہ کرتے ہیں اور ہم ہی مارتے ہیں اور ہمارے ہی پاس

Quran surahs in English :

Al-Baqarah Al-'Imran An-Nisa'
Al-Ma'idah Yusuf Ibrahim
Al-Hijr Al-Kahf Maryam
Al-Hajj Al-Qasas Al-'Ankabut
As-Sajdah Ya Sin Ad-Dukhan
Al-Fath Al-Hujurat Qaf
An-Najm Ar-Rahman Al-Waqi'ah
Al-Hashr Al-Mulk Al-Haqqah
Al-Inshiqaq Al-A'la Al-Ghashiyah

Download surah Taubah with the voice of the most famous Quran reciters :

surah Taubah mp3 : choose the reciter to listen and download the chapter Taubah Complete with high quality
surah Taubah Ahmed El Agamy
Ahmed Al Ajmy
surah Taubah Bandar Balila
Bandar Balila
surah Taubah Khalid Al Jalil
Khalid Al Jalil
surah Taubah Saad Al Ghamdi
Saad Al Ghamdi
surah Taubah Saud Al Shuraim
Saud Al Shuraim
surah Taubah Abdul Basit Abdul Samad
Abdul Basit
surah Taubah Abdul Rashid Sufi
Abdul Rashid Sufi
surah Taubah Abdullah Basfar
Abdullah Basfar
surah Taubah Abdullah Awwad Al Juhani
Abdullah Al Juhani
surah Taubah Fares Abbad
Fares Abbad
surah Taubah Maher Al Muaiqly
Maher Al Muaiqly
surah Taubah Muhammad Siddiq Al Minshawi
Al Minshawi
surah Taubah Al Hosary
Al Hosary
surah Taubah Al-afasi
Mishari Al-afasi
surah Taubah Yasser Al Dosari
Yasser Al Dosari


Wednesday, December 18, 2024

Please remember us in your sincere prayers