Surah Abasa Ayat 33 Tafseer Ibn Katheer Urdu
﴿فَإِذَا جَاءَتِ الصَّاخَّةُ﴾
[ عبس: 33]
تو جب (قیامت کا) غل مچے گا
Surah Abasa Urduتفسیر احسن البیان - Ahsan ul Bayan
( 1 ) قیامت کو صَاخَّةٌ ( بہرا کر دینے والی ) اس لئے کہا کہ وہ ایک نہایت سخت چیخ کے ساتھ واقع ہوگی جو کانوں کو بہرہ کر دے گی۔
Tafseer ibn kaseer - تفسیر ابن کثیر
ننگے پاؤں، ننگے بدن۔۔ پسینے کا لباس حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ صاختہ قیامت کا نام ہے اور اس نام کی وجہ یہ ہے کہ اس کے نفخہ کی آواز اور ان کا شور و غل کانوں کے پردے پھاڑ دیگا۔ اس دن انسان اپنے ان قریبی رشتہ داروں کو دیکھے گا لیکن بھاگتا پھرے گا کوئی کسی کے کام نہ آئیگا، میاں بیوی کو دیکھ کر کہے گا کہ بتا تیرے ساتھ میں نے دنیا میں کیسا کچھ سلوک کیا وہ کہے گی کہ بیشک آپ نے میرے ساتھ بہت ہی اچھا سلوک کیا بہت پیار محبت سے رکھا یہ کہے گا کہ آج مجھے ضرورت ہے صرف ایک نیکی دے دو تاکہ اس آفت سے چھوٹ جاؤں، تو وہ جواب دے گی کہ سوال تھوڑی سی چیز کا ہی ہے مگر کیا کروں یہی ضرورت مجھے درپیش ہے اور اسی کا خوف مجھے لگ رہا ہے میں تو نیکی نہیں دے سکتی، بیٹا باپ سے ملے گا یہی کہے گا اور یہی جواب پائے گا، صحیح حدیث میں شفاعت کا بیان فرماتے ہوئے حضور ﷺ کا ارشاد ہے کہ اولولعزم پیغمبروں سے لوگ شفاعت کی طلب کریں گے اور ان میں سے ہر ایک یہی کہے گا کہ نفسی نفسی یہاں تک کہ حضرت عیسیٰ روح اللہ علیہ صلوات اللہ بھی یہی فرمائیں گے کہ آج میں اللہ کے سوائے اپنی جان کے اور کسی کے لیے کچھ نہ کہوں گا میں تو آج اپنی والدہ حضرت مریم ( علیہا السلام ) کیلئے بھی کچھ نہ کہوں گا جن کے بطن سے میں پیدا ہوا ہوں، الغرض دوست دوست سے رشتہ دار رشتہ دار سے منہ چھپاتا پھرے گا۔ ہر ایک آپ ﷺ ادھاپی میں لگا ہوگا، کسی کو دوسرے کا ہوش نہ ہوگا، رسول اللہ ﷺ فرماتے ہیں تم ننگے پیروں ننگے بدن اور بےختنہ اللہ کے ہاں جمع کیے جاؤ گے آپ ﷺ کی بیوی صاحبہ نے دریافت کیا کہ یا رسول اللہ ﷺ پھر تو ایک دوسروں کی شرمگاہوں پر نظریں پڑیں گی فرمایا اس روز گھبراہٹ کا حیرت انگیز ہنگامہ ہر شخص کو مشغول کیے ہوئے ہوگا، بھلا کسی کو دوسرے کی طرف دیکھنے کا موقعہ اس دن کہاں ؟ ( ابن ابی حاتم ) بعض روایات میں ہے کہ آپ ﷺ نے پھر اسی آیت کی تلاوت فرمائی لکل امری الخ دوسری روایت میں ہے کہ یہ بیوی صاحبہ حضرت ام المومنین حضرت عائشہ ؓ عہما تھیں اور روایت میں ہے کہ ایک دن حضرت صدیقہ ؓ نے حضور ﷺ سے کہا یا رسول اللہ ﷺ میرے ماں باپ آپ ﷺ پر فدا ہوں میں ایک بات پوچھتی ہوں ذرا بتا دیجئے آپ ﷺ نے فرمایا اگر میں جانتا ہوں تو ضرور بتاؤں گا پوچھا حضور ﷺ لوگوں کا حشر کس طرح ہوگا، آپ ﷺ نے فرمایا ننگے پیروں اور ننگے بدن تھوڑی دیر کے بعد پوچھا کیا عورتیں بھی اسی حالت میں ہوں گی ؟ فرمایا ہاں۔ یہ سن کر ام المومنین افسوس کرنے لگیں آپ ﷺ نے فرمایا عائشہ اس آیت کو سن لو پھر تمہیں اس کا کوئی رنج و غم نہ رہے گا کہ کپڑے پہنے یا نہیں ؟ پوچھا حضور ﷺ وہ آیت کونسی ہے فرمایا لکل امری الخ، ایک روایت میں ہے کہ ام المومنین حضرت سودہ نے پوچھا یہ سن کر کہ لوگ اس طرح ننگے بدن ننگے پاؤں بےختنہ جمع کیے جائیں گے پسینے میں غرض ہوں گے کسی کے منہ تک پسینہ پہنچ جائے گا اور کسی کے کانوں تک تو آپ ﷺ نے یہ آیت پڑھ سنائی، پھر ارشاد ہوتا ہے کہ وہاں لوگوں کے دو گروہ ہوں گے بعض تو وہ ہوں گے جن کے چہرے خوشی سے چمک رہے ہوں گے دل خوشی سے مطمئن ہوں گے منہ خوبصورت اور نورانی ہوں گے یہ تو جتنی جماعت ہے دوسرا گروہ جہنمیوں کا ہوگا ان کے چہرے سیاہ ہوں گے گرد آلود ہوں گے، حدیث میں ہے کہ ان کا پسینہ مثل لگا کے ہو رہا ہوگا پھر گرد و غبار پڑا ہوا ہوگا جن کے دلوں میں کفر تھا اور اعما میں بدکاری تھی جیسے اور جگہ ہے آیت ( وَلَا يَلِدُوْٓا اِلَّا فَاجِرًا كَفَّارًا 27 ) 71۔ نوح:27) یعنی ان کفار کی اولاد بھی بدکار کافر ہی ہوگی۔ سورة عبس کی تفسیر ختم ہوئی، فالحمد اللہ !
Tafsir Bayan ul Quran - Dr. Israr Ahmad
آیت 33{ فَاِذَا جَآئَ تِ الصَّآخَّۃُ۔ } ” تو جب وہ آجائے گی کان پھوڑنے والی آواز۔ “ یعنی جب قیامت برپا کرنے کے لیے صور میں پھونکا جائے گا تو اس کی آواز سے کان پھٹ جائیں گے۔ اس آیت کی مشابہت سورة النازعات کی اس آیت سے ہے : { فَاِذَا جَآئَ تِ الطَّآمَّۃُ الْکُبْرٰی۔ } ” پھر جب وہ آجائے گا بڑا ہنگامہ۔ “
Surah Abasa Ayat 33 meaning in urdu
آخرکار جب وہ کان بہرے کر دینے والی آواز بلند ہوگی
English | Türkçe | Indonesia |
Русский | Français | فارسی |
تفسير | Bengali | اعراب |
Ayats from Quran in Urdu
- تو عجب نہیں کہ میرا پروردگار مجھے تمہارے باغ سے بہتر عطا فرمائے اور اس
- جب ان کے ملنے کے مقام پر پہنچے تو اپنی مچھلی بھول گئے تو اس
- ان کا ٹھکانہ ان (اعمال) کے سبب جو وہ کرتے ہیں دوزخ ہے
- جو لوگ تم کو حجروں کے باہر سے آواز دیتے ہیں ان میں اکثر بےعقل
- جب اس کو درست کرلوں اور اس میں اپنی روح پھونک دوں تو اس کے
- اور میراث کے مال سمیٹ کر کھا جاتے ہو
- اور (اس طرح) اس (شخص) کو (ان کی) پیداوار (ملتی رہتی) تھی تو (ایک دن)
- اور (وہ وقت یاد کرنے کے قابل ہے) جب تمہارے پروردگار نے فرشتوں سے فرمایا
- اور ابراہیم کا اپنے باپ کے لیے بخشش مانگنا تو ایک وعدے کا سبب تھا
- اور کہتے ہیں کہ یہ پہلے لوگوں کی کہانیاں ہیں جس کو اس نے لکھ
Quran surahs in English :
Download surah Abasa with the voice of the most famous Quran reciters :
surah Abasa mp3 : choose the reciter to listen and download the chapter Abasa Complete with high quality
Ahmed Al Ajmy
Bandar Balila
Khalid Al Jalil
Saad Al Ghamdi
Saud Al Shuraim
Abdul Basit
Abdul Rashid Sufi
Abdullah Basfar
Abdullah Al Juhani
Fares Abbad
Maher Al Muaiqly
Al Minshawi
Al Hosary
Mishari Al-afasi
Yasser Al Dosari
Please remember us in your sincere prayers