Surah alam nashrah Ayat 8 Tafseer Ibn Katheer Urdu
﴿وَإِلَىٰ رَبِّكَ فَارْغَب﴾
[ الشرح: 8]
اور اپنے پروردگار کی طرف متوجہ ہو جایا کرو
Surah alam nashrah Urduتفسیر احسن البیان - Ahsan ul Bayan
( 1 ) یعنی اسی سے جنت کی امید رکھ، اسی سے اپنی حاجتیں طلب کر اور تمام معاملات میں اسی پر اعتماد اور بھروسہ رکھ۔
Tafsir Bayan ul Quran - Dr. Israr Ahmad
آیت 7 ‘ 8{ فَاِذَا فَرَغْتَ فَانْصَبْ - وَاِلٰی رَبِّکَ فَارْغَبْ۔ } ” پھر جب آپ ﷺ فرائض نبوت سے فارغ ہوجائیں تو اسی کام میں لگ جایئے۔ اور اپنے رب کی طرف راغب ہوجایئے۔ “ تو اے نبی ﷺ ! جب آپ اپنے فرضِ منصبی سے فارغ ہوجائیں اور اللہ کا دین غالب ہوجائے تو پھر آپ یکسو ہو کر اللہ کی طرف متوجہ ہوجائیں۔ نوٹ کیجیے ! سورة النصر میں بھی حضور ﷺ کے لیے بالکل یہی پیغام ہے :{ اِذَا جَآئَ نَصْرُاللّٰہِ وَالْفَتْحُ - وَرَاَیْتَ النَّاسَ یَدْخُلُوْنَ فِیْ دِیْنِ اللّٰہِ اَفْوَاجًا - فَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّکَ وَاسْتَغْفِرْہُطٓ اِنَّہٗ کَانَ تَوَّابًا۔ } یعنی جب غلبہ دین کے حوالے سے آپ ﷺ کا مشن مکمل ہوجائے تو پھر ہمہ تن ‘ ہمہ وقت آپ اللہ کی طرف متوجہ ہوجایئے گا اور تقرب الی اللہ کے لیے محنت شروع کردیجیے گا۔ چناچہ جونہی آپ ﷺ کا مشن پایہ تکمیل کو پہنچا تو آپ ﷺ نے فوراً محبوب کی طرف مراجعت کا فیصلہ کرلیا اَللّٰھُمَّ فِی الرَّفِیْقِ الاَعْلٰی کہ اے اللہ اب میں اپنے فرائض منصبی سے فارغ ہوگیا ہوں ‘ اب مجھ میں مزید انتظار کا یارا نہیں ! واضح رہے کہ انبیاء و رسل - کو اللہ تعالیٰ دنیا میں مزید رہنے یا کوچ کرنے سے متعلق اختیار عطا فرماتا تھا۔ روایات میں آتا ہے کہ آخری ایام میں ایک دن جب حضور ﷺ کے مرض میں افاقہ ہواتو آپ ﷺ مسجد میں تشریف لے گئے۔ منبرپر فروکش ہوئے اور خطبہ دیا۔ اس کے بعد منبر سے نیچے تشریف لائے۔ ظہر کی نماز پڑھائی اور پھر منبر پر تشریف لے گئے اور چند اہم نصیحتیں فرمانے کے بعد ارشاد فرمایا : ” ایک بندے کو اللہ نے اختیار دیا کہ وہ یا تو دنیا کی چمک دمک اور زیب وزینت میں سے جو کچھ چاہے اللہ اسے دے دے یا اللہ کے پاس جو کچھ ہے اسے اختیار کرلے تو اس بندے نے اللہ کے پاس والی چیز کو اختیار کرلیا “۔ یہ بات سن کر ابوبکر رض رونے لگے اور فرمایا : ” ہم اپنے ماں باپ سمیت آپ ﷺ پر قربان ! “ اس پر لوگوں کو تعجب ہوا کہ حضور ﷺ کیا ارشاد فرما رہے ہیں اور اس پر ابوبکر رض کیا کہہ رہے ہیں ! لیکن چند دن بعد واضح ہوا کہ جس بندے کو اختیار دیا گیا تھا وہ خود رسول اللہ ﷺ تھے اور ابوبکر صدیق رض صحابہ کرام رض میں سب سے زیادہ صاحب علم تھے۔ یہاں حضور ﷺ کے اس فرمان کا ذکر کرتے ہوئے میرے دل کی بات زبان پر آگئی ہے۔۔۔۔ وہ یہ کہ اگر اللہ تعالیٰ نے اپنے خصوصی فضل سے مجھے حضور ﷺ کے قدموں میں پہنچا دیا تو میں حضور ﷺ سے شکوہ کرنے کی جسارت ضرور کروں گا کہ حضور ! آپ ﷺ نے بہت جلدی کی … حضور ﷺ ! مانا کہ ہجر و فراق کا ایک ایک لمحہ آپ ﷺ کے لیے مشکل تھا… مگر حضور ﷺ ! جو لوگ فوج در فوج اللہ کے دین میں داخل ہوئے تھے وہ بھی تو آپ ﷺ کے فیضانِ نظر کے محتاج تھے… حضور ﷺ ! اگر تھوڑا سا وقت ان کو بھی مل جاتا تو… مہاجرین رض و انصار رض کی طرز پر ان کی تربیت بھی ہو جاتی…! ! !
Surah alam nashrah Ayat 8 meaning in urdu
اور اپنے رب ہی کی طرف راغب ہو
English | Türkçe | Indonesia |
Русский | Français | فارسی |
تفسير | Bengali | اعراب |
Ayats from Quran in Urdu
- (یعنی) پاک مقام میں ہر طرح کی قدرت رکھنے والے بادشاہ کی بارگاہ میں
- کیا یہ کہتے ہیں کہ اس نے اس کو از خود بنا لیا ہے۔ کہہ
- (اور) بے شک مشکل کے ساتھ آسانی ہے
- اور خدا ہی نے تم کو مٹی سے پیدا کیا پھر نطفے سے پھر تم
- بیٹا (یوں کرو کہ ایک دفعہ پھر) جاؤ اور یوسف اور اس کے بھائی کو
- مگر اپنی بیویوں یا لونڈیوں سے کہ (ان کے پاس جانے پر) انہیں کچھ ملامت
- اور اگر وہ خدا پر اور پیغمبر پر اور جو کتاب ان پر نازل ہوئی
- اور اس سے پہلے موسیٰ کی کتاب تھی (لوگوں کے لئے) رہنما اور رحمت۔ اور
- تو کھاؤ اور پیو اور آنکھیں ٹھنڈی کرو۔ اگر تم کسی آدمی کو دیکھو تو
- (اے پیغمبر) اپنے پروردگار جلیل الشان کے نام کی تسبیح کرو
Quran surahs in English :
Download surah alam nashrah with the voice of the most famous Quran reciters :
surah alam nashrah mp3 : choose the reciter to listen and download the chapter alam nashrah Complete with high quality
Ahmed Al Ajmy
Bandar Balila
Khalid Al Jalil
Saad Al Ghamdi
Saud Al Shuraim
Abdul Basit
Ammar Al-Mulla
Abdullah Basfar
Abdullah Al Juhani
Fares Abbad
Maher Al Muaiqly
Al Minshawi
Al Hosary
Mishari Al-afasi
Yasser Al Dosari
Please remember us in your sincere prayers